Posts

تمہارے عشق میں پاگل جانا

کہتے ہیں لوگ یہ کہ بڑی دل نشیں ہے شام  لیکن مجھے یہ لگتا ہے اندوہ گیں ہے شام  یہ اک چھلاوا ہے کہ پہاڑوں کی آگ ہے  وہم و گماں کی شکل میں جیسے یقیں ہے شام  کیا اس کو ڈھونڈتے ہو خلاؤں کے درمیاں  تم اپنے دل میں کھوج کے دیکھو یہیں ہے شام  یہ کیسی مچھلیاں ہیں چمکتی ہیں رات بھر  یہ جھیل ہے کہ ایک نگاہ حسیں ہے شام  دونوں کا وصل ہو تو شفق رن ہو یہ دل  ہے رات آسمان تو گویا زمیں ہے شام  دن کا گناہ رات کے سر آ گیا ہے کیوں؟  کیا شب کی بے گناہی کی شاہد نہیں ہے شام؟  یہ تو بدل چکی ہے کرامتؔ ہوا کا رخ  کیسے کہوں کہ وقت کے زیر نگیں ہے شام